ملک کا حقیقی نیتا کوئی تھا تو وہ واحد نیتاجی سبھاس چندر بوس تھے آج ہم جیسے کچھ لوگ خود کو نیتا سمجھکر نیتاجی کا توہین کرتے ہیں : سریش مشرا 

                   ہگلی23/جنوری ( محمد شبیب عالم ) آج پورے ملک کے ساتھ ہگلی ضلع میں بھی آزاد ہند فوج کے بانی ملک کی آزادی میں اہم کردار ادا کرنے والے حقیقی رہنماء نیتاجی سبھاش چندر بوس کی 125 یومِ پیدائش نہایت ہی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی گئی ۔ بالا گڑھ سے لیکر اترپاڑہ تک تمام کلب اداروں پارٹی دفتروں میں تمام سیاسی جماعتیں نیتاجی کی تصویر پر گلہائے عقیدت پیش کرتے نظر آئے ۔ وہیں ضلع کے کالجوں میں بھی نیتاجی یاد کئے گئے ۔  ساتھ ہی تمام میونسپلٹیوں کے سامنے بھی سبھاش چندر بوس کے مجسمے پر مقامی لیڈران کو نیتاجی کے مجسمے پر پھولوں کی مالا پہناتے دیکھا گیا ۔ رسڑا میونسپلٹی کے سابق چئیرمین وجئے ساگر مشرا کے ساتھ ساتھ سابق نائب چئیرمین زاہد حسن خان انکے علاوہ تمام سابق کاونسلروں کو بھی سبھاش چندر بوس کی تصویر پر گل پوشی کرتے دیکھا گیا ۔  اسی طرح سے چاپدانی میونسپلٹی کے سابق چئیرمین سریش مشرا بھی نیتاجی کی یومِ پیدائش کے موقعے پر جلوس کی شکل میں نکلتے دیکھا گیا ۔  اسکے بعد وارتہ بھون میں ایک جلسہ بھی منعقد کیا گیا ۔ جس میں سیکڑوں کی تعداد میں ترنمول کارکنان و حامیوں نے شرکت کیا ۔  اس موقعے پر سریش مشرا نے کہا کہ آج ہم خود کو نیتا کہتے ہیں ۔ لیکن کیا ہی نیتا بننے کے لائق ہیں ۔ ہم تو ایک معمولی سا پارٹی ممبر ہیں ۔  ملک کا اگر کوئی اصلی اور حقیقی نیتا جو تھا وہ واحد  نیتاجی سبھاش چندر بوس تھے ۔  ہم نیتا نہیں ہیں ۔ بس ایک جماعت کے رکن ہیں ۔ جسکا کام ہے لوگوں کے بیچ کھڑا ہونا انکے دکھ درد میں شامل ہونا اور عوامی خدمت کرنا ۔ لوگ ہمیں اسی لئے تو چن کر لائے ہیں ۔ جس دن عوام سے ہم دور ہونگے ۔ عوام ہمیشہ کےلئے ہمیں دور کردینگے ۔   سبھاش چندر بوس اس ملک کے نیتا تھے ۔ جنہوں نے کبھی بھی کسی کو ایک دوسرے سے نہیں بانٹا ۔ وہ ملک کے تمام امیر غریب ، چھوٹا ، بڑا ، جوان ، بزرگ ، ہندو مسلمان ، سکھ ، عیسائی ، ذات دھرم مزہب کو ساتھ لیکر اس ملک کو غلامی سے آذاد کرانے میں اہم کردار ادا کیا ۔      آج اچانک بی جے پی کے سینے میں نیتا جی کا پیار امڑگیا ہے ۔   لیکن بہت ہی افسوس کی بات ہےکہ انہیں نیتاجی کو پہچاننے میں سات سال کا وقت لگ گیا ۔  اس سے پہلے انکی اہميت کا احساس انہیں نہیں ہوا ؟     اصل میں مغربی بنگال میں  انتخابی تحریک شروع ہو چکی ہے ۔ اسی وجہ سے آج نیتاجی کےلئے بی جے پی کی سینے میں درد امڑ رہا ہے ۔  جیسے ہی انتخاب ختم ہوگا ۔ پھر اسکے بعد بی جے پی والوں کا دیدار ہونا مشکل ہوجائے گا ۔  سریش مشرا نے اور کہا کہ بی جے پی کے متعلق اور کہا کہ چاہے آپ کچھ بھی کرلیں ۔ بنگال کے عوام آپکو مقصد میں کامیاب ہونے نہیں دینگے ۔  مغربی بنگال کے عوام انہی کو تخت پر بیٹھاتے ہیں جو بنگالی تہزیب کا احترام کرتا ہے ۔  نفرت کی بیج بونے والوں کے لئے بنگال میں کوئی جگہ نہ کبھی نہ ہےاور نہ ہی کبھی ہوگی ۔

Comments

Popular posts from this blog

اپنا حق حاصل کرنے کے لئے احتجاج کا کوئی ایسا طریقہ اختیار نہ کریں جس سے عوام کا عوام سے سامنا ہونے کا اندیشہ ہو : مولانا حلیم اللہ قاسمیجمعیۃ علماء مہاراشٹر کا یکروزہ تربیتی اجلاس بحسن و خوبی اختتام پذیر

अग्रणी चिकित्सा शिक्षा और व्यापक देखभाल HOPECON'25 कोलकाता में तैयार

کلکتہ کے مٹیا برج گارڈن ریچ( میٹھا تلاب) میں 26 جنوری ریپلک ڈے کے موقع پر جےء ہند ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے  کینسر آورنیس ایجوکیشنل کانفرنس پروگرام منعقد کیا گیا