شیرامپور والس اسپتال میں مریض نے کی خودکشی حفاظتی انتظامات پر اٹھا سوال
- Get link
- X
- Other Apps
ہگلی9/دسمبر ( محمد شبیب عالم ) شیرامپور سپر اسپیشلیٹی ( والس ) اسپتال میں ایک مریض کی خودکشی کو لیکر ہلچل سی مچی ہوئی ہے ۔ اسپتال کے حفاظتی بندوبست و انتظامات کو لیکر سوال کھڑے ہوگئے ہیں ۔ کچھ روز قبل جگر کے امراض میں شیرامپور کے سپر اسپیشلیٹی والس اسپتال میں داخل کرائے گئے تھے سنگور بازار کے رہنے والے راجا رام پوددار عمر 36 سال ۔ اسکے بعد انکا علاج جاری تھا ۔ لیکن آج صبح روزانہ کی ہی طرح ہی غسلخانے میں گیا ۔ مگر پھر وہ واپس باہر نہیں آسکا ۔ اس معاملے میں راجا رام کے والد رام چندر پوددار نے تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ اسکا جگر خراب ہوگیا تھا ۔ کچھ بھی کھاتا تھا ۔ الٹی کردیتا تھا ۔ پیٹ میں گیس بنتا تھا ۔ ہمیشہ درد رہتا تھا ۔ اسی وجہ سے اسے اسپتال میں داخل کیا گیا تھا ۔ علاج چل رہا تھا ڈاکٹر سلائن چڑھائے ہوئے تھے ۔ گزشتہ کل شام کو پھر سے پیٹ میں گیس کا شکایت کیا ۔ اسپتال کی نرس کو میں بتایا نرس اسے انجیکشن دی ۔ تب اسے آرام ملا اور رات بھر خوب اچھے سے سویا ۔ صبح اٹھ کر مجھ سے بسکٹ مانگا ۔ میں چار عدد بسکٹ دیا پانی پلایا ۔ اسکے بعد کیلا بھی کھایا ۔ پھر اس نے کہا کہ باتھ روم جاؤنگا ۔ میں سلائن کی بوتل اپنے ہاتھوں میں اٹھائے باتھ روم لے گیا ۔ جیسا کہ ہمیشہ لیکر جاتا تھا ۔ پھر وہ اندر داخل ہوکر دروازہ بند کرلیا ۔ ادھر میں صابن اور منجن برس لیکر باہر انتظار کرنے لگاکہ جیسے ہی وہ فارغ ہوگا ۔ اسکا ہاتھ منھ دھلوادونگا ۔ مگر یہ کیا دیکھتے دیکھتے آدھا گھنٹہ کا وقت گزر گیا ۔ میں حیران ہوکر آواز دینے لگا ۔ مگر اندر سے کوئی آواز نہیں آرہی تھی ۔ اتنے میں اسپتال کے ملازم بھی وہاں آگئے اور کہنے لگے کہ اتنی شور کیوں مچارہے ہو ۔ میں انہیں سارا واقعہ سنایا ۔ میری باتیں سنتے ہی وہ لوگ اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ کو اطلاع کئے ۔ تھوڑی ہی دیر میں پولیس بھی موقعے پر پہنچ گئی اور آواز دی ۔ مگر جب کوئی آواز اندر سے نہیں آئی تو باتھ روم کا دروازہ توڑ دیا اور اندر دیکھا کہ راجا رام اپنی گردن میں گمچھا سے پھندہ لگائے ہوئے جھول رہا ہے ۔ پولیس اسکی لاش کو برآمد کی ۔ تھوڑی ہی دیر میں یہ خبر آگ کی طرح پھیل گئی اور لوگوں کی زبانی سنا جانے لگاکہ آخر اسپتال کے اندر مریض خودکشی کیسے کیا ۔ اسکے بعد اسپتال انتظامیہ اور پولیس اس خودکشی کی تفتیش میں لگ چکی ہے ۔ مگر پھر بھی یہ سوال بار بار اٹھ رہا ہےکہ سپر اسپیشلیٹی اسپتال میں ایک مریض ڈاکٹر ، نرس اور دوسرے ملازم کے نظروں میں دھول جھونک کر ایک مریض خودکشی کیسے کرلیا ۔ یا پھر کوئی اور معاملہ ہے ۔ فلحال پولیس اسکا جواب کسی کے پاس نہیں ہے ۔
Comments
Post a Comment