ہگلی ضلع میں بند کا رہا ملاجلا اثر کہیں ٹرین روکی گئی تو کہیں ناکہ بندی پولیس کی مداخلت پر بند حمایتیوں نے پولیس کو چاکلیٹ و گلاب کا پھول دیا
- Get link
- X
- Other Apps
ہگلی12/فروری ( محمد شبیب عالم ) سی پی ایم کانگریس کا احتجاج و مظاہرہ کا خاص طریقہ " بند " رہا ہے ۔ آج اسی ہتھیار کو لیکر راستے پر اترے سی پی ایم بارہ گھنٹے کا بنگال بند کے لئے ۔ گزشتہ کل ڈی وائی ایف آئی کے جانب سہ نبنو گھیراؤ کے لئے نکلے تھے اسٹوڈنٹ تنظیم مگر انکی تحریک کو ناکام بنانے کے لئے پولیس طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے راستے پر مدمقابل ہوگئی ۔ اسکے دونوں جانب سے زوردار جھڑپیں ہوئی کئی پولیس والے زخمی ہوئے وہیں اسٹوڈنٹ تنظیم کے سیکڑوں ممبران بھی زخمی ہوئے ۔ اسی کی مخالفت میں سی پی ایم کی ریاستی کمیٹی کے جانب سے آج بارہ گھنٹے کا بنگلہ بند بلایا گیا تھا ۔ لیکن اس بند کا اثر ملا جلا رہا ۔ زیادہ تر کل کارخانے کھلے رہے ۔ جمعہ کے روز ہفتہ وار چھٹی کی وجہ سے جوٹ ملیں میں بندی دیکھی گئی ۔ بازار بھی کھلے رہے ۔ لیکن بند حمایتی کئی جگہ ریل آمدورفت روکنے میں کامیاب دیکھے ۔ وہیں جی ٹی روڈ ، قومی شاہراہوں پر گاڑیوں کی آمدورفت پر کچھ گھنٹوں کے لئے رخنہ ڈالا ۔ ہند موٹر کوترانگ علاقے میں مارکس بادی کمیونسٹ پارٹی کے حامی علاقائی لیڈران جی ٹی روڈ کی ناکہ بندی کئے ہوئے تھے ۔ جب پولیس موقعے پر پہنچ کر انہیں ہٹانے کی کوشش کی تو خاتون حامی پولیس کے ہاتھ میں چاکلیٹ دیتی نظر آئی ۔ حالانکہ پولیس نے چاکلیٹ لینے سے انکار کیا ۔ وہیں بانسبیڑیا ، تریوینی کے کئی علاقوں میں بند حمایتیوں نے جلوس نکالا اور ریاستی حکومت کے خلاف نعرہ لگاتے دیکھائی دیئے ۔ کچھ اسی طرح کا صورتحال چندن نگر ، چنسورہ ، موگرا گنج بازار ، ڈانکونی ، درگاپور ایکسپریس ہائی وے ، شیرامپور ، آرم باغ ، دھنیا کھالی میں بند کا ملا جلا اثر دیکھا گیا ۔ وہیں دھنیا کھالی کے پرمبوا روڈ پر بند کا خاصہ اثر دیکھا گیا ۔ سنگور بازار میں بھی بند کا اثر اچھا خاصہ رہا ۔ اسی طرح سے جنگی پاڑہ تھانے کے قریب راستہ بند کرکے ترنمول اور پولیس کے خلاف نعرے بازی کی گئی ۔ ریلوے کی بات کریں تو ہوڑہ مین لائن سیکشن میں پنڈوا اسٹیشن پر بند کا اثر کچھ زیادہ ہی تھا ۔ یہاں مقامی سی پی آئی ایم اے امجد حسین کی رہنمائی میں بند حمایتیوں نے گھنٹوں ریل آمدورفت میں رخنہ ڈالا ۔ اس دوران پنڈوا اسٹیشن کے پاس ایک لڑکی کو زاروقطار روتے ہوئے دیکھا گیا ۔ اسطرح سے روتے ہوئے دیکھ کر اخباری نمائندے وہاں پہنچ کر وجہ جاننا چاہا تو وہ اور رونے لگی ۔ سمجھانے بجھانے کے بعد وہ کہنے لگی کہ اسکا نام ٹیا دیب ناتھ ہے وہ بردوان کالج میں سیکنڈ ایئر کی طالبہ ہے ۔ آج اسکا پریکٹیکل امتحان تھا ۔ وہ صبح وقت سے پہلے ہی پنڈوا اسٹیشن پہنچ چکی تھی ۔ مگر ریل آمدورفت بحال نہیں ہونے کی وجہ سے امتحان گاہ نہیں پہنچ پائی ۔ اس اور کہا کہ وہ یہاں کے ایم ایل اے کو بھی اپنے متعلق بتائی ۔ بقول اس طالبہ کے ایم ایل اے نے کہا کہ کوئی دوسری گاڑی سے چلے جاؤ ۔ لیکن اسکا کہنا تھا کہ وہ کیسے جاتی جب راستے ہی بند ہیں ۔ وہیں اس بند کو ناکام بنانے کے لئے کئی جگہوں پر پولیس کو لاٹھیوں کا سہارا لینا پڑا ۔ کئی جگہوں پر پولیس بند حمایتیوں راستے پر بیٹھے دیکھ دوڑا کر ناکہ بندی ختم کرکے آمدورفت بحال کیا ۔ ادھر چنسورہ بس اسٹینڈ گھڑی موڑ کے علاقے میں بھی صبح کے وقت بند کا اثر خاصہ دیکھا گیا ۔ لیکن دن ڈھلنے کے ساتھ دکانیں کھلتی دیکھائی دیں ۔
Comments
Post a Comment