کچھ فرقہ پرست طاقتیں زبان مزہب و دھرم کے نام پر لوگوں کو باٹنے کی کوششیں کررہے ہیں مگر یہاں کامیاب نہیں ہونگے : وجے ساگر مشرا
- Get link
- X
- Other Apps
ہگلی21/فروری ( محمد شبیب عالم ) یومِ عالمی مادری زبان ہرسال کی طرح اس سال بھی ہگلی ضلع کے مختلف جگہوں پر منائی گئی ۔ وہیں رشڑا میونسپلٹی کے روندر بھون حال میں بھی یوم عالمی مادری زبان منائی گئی ۔ اس تقریب میں رشڑا میونسپلٹی کے سابق چئیرمین و بورڈ آف ایڈمنسٹریٹ کے چئیرپرسن وجے ساگر مشرا کے علاوہ کئی سابق کونسلر بھی شامل تھے ۔ اس موقعے پر 1952 میں بنگلہ زبان کو عالمی زبان کا مطالبہ کرنے کے دوران ڈھاکہ یونیورسٹی ، ڈھاکہ میڈیکل کالج کے پانج طالبہ شہید ہوئے تھے ۔ آج انکی تصویر پر گلہائے عقیدت پیش کیا گیا ۔ اس موقعے پر وجئے ساگر مشرا نے کہا کہ اس زمانے میں لوگ زبان بھاسہ کا مطالبہ کرتے ہوئے شہید ہوگئے تھے ۔ وہیں آج کچھ فرقہ پرست طاقتیں ہمیں بھاسہ ( زبان ) و مزہب کے نام پر بٹنے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں ۔ جو نہایت ہی شرمناک عمل ہے ۔ انہوں نے اور کہا کہ زبان خود کی پہچان ہے ۔ زبان کسی بھی قوم کے لئے نہایت اہمیت کی حامل ہے ۔ یہ ناصرف جذبات کے اظہار و خیال کا ذریعہ ہے بلکہ اقوام کی شناخت بھی زبان سے ہی ہوتی ہے ۔ ہر ملک کی ایک قومی زبان ہوتی ہے جس سے ہر ملک کے افراد کی نشاندہی ہوتی ہے ۔ مثال کے طور پر پاکستان کی قومی زبان اردو جبکہ ہندوستان کی قومی زبان ہندی ہے ۔ ان دونوں ممالک کے افراد اپنی زبانوں سے پہچانے جاتے ہیں جبکہ دونوں ممالک کی قومی زبان کے علاوہ کچھ اور زبانیں بھی ہیں ۔
دنیا بھر میں ہر سال 21 فروری کو زبانوں کی پہچان اور ان کی اہمیت سے آگاہی کے لئے مادری زبانوں کا عالمی دن منایا جاتا ہے ۔ نومبر 1999ء کو یونیسکو کی انسانی ثقافتی میراث کے تحفظ کی جنرل کانفرنس کے اعلامیہ میں 21 فروری کو مادری زبانوں کا عالمی دن منانے کا اعلان کیا گیا تھا ۔
آج کے جدید دور میں مادری زبان میں تعلیم بنیادی انسانی حق ہے ۔ دنیا بھر میں ابتدائی تعلیم مادری زبان میں دیئےجانے کا انتظام ہوتا ہے کیونکہ بچے کے ذہن میں راسخ الفاظ اسکے اورنظام تعلیم کے درمیان ایک آسان فہم اور زوداثر تفہیم کا تعلق پیدا کر دیتے ہیں ۔ مادری زبان میں تعلیم سے بچے بہت جلدی نئی باتوں کو سمجھ جاتے ہیں انہیں ہضم کر لیتے ہیں اور پوچھنے پر بہت روانی سے انہیں دھراکر سنا دیتے ہیں ۔ مادری زبان میں دی جانے والی تعلیم بچوں کی تعلیمی صحت پر خوشگوار اثرات مرتب کرتی ہے جس کے نتیجے میں وہ خوشی خوشی تعلیمی ادارے میں بھاگتے ہوئے آتے ہیں اور چھٹی کے بعد اگلے دن کا بے چینی سے انتظارکرتے ہیں ۔معلم کے لیے بھی بہت آسان ہوتا ہے کہ مادری زبان میں بچوں کو تعلیم دے اسکے لیے اسے اضافی محنت نہیں کرنی پڑتی اور مہینوں کاکام دنوں یا ہفتوں میں مکمل ہوجاتا ہے ۔
مادری زبان کی تعلیم سے خود زبان کی ترویج واشاعت میں مددملتی ہے زبان کی آبیاری ہوتی ہے نیاخون داخل ہوتا ہے اورپرانا خون جلتارہتاہے جس سے صحت بخش اثرات اس زبان پر مرتب ہوتے ہیں ۔ انسانی معاشرہ ہمیشہ سے ارتقاءپزیر رہا ہے چنانچہ مادری زبان اگر ذریعہ تعلیم ہو تو انسانی ارتقاءکے ساتھ ساتھ اس علاقے کی مادری زبان بھی ارتقاءپزیر رہتی ہے نئے نئے محاورے اور روزمرے متعارف ہوتے ہیں نیا ادب تخلیق ہوتا ہے ۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال اسمبلی انتخاب میں بھاسہ زبان مزہب دھرم کے نام پر لوگوں میں پھوٹ ڈالنے والوں کا ضمانت ضبط ہوجائے گا ۔
Comments
Post a Comment