بنگال کی ترقی تب تک ممکن نہیں جب تک یہاں سے سنڈیکیٹ راج تولا بازی کا خاتمہ نہیں ہو جاتا ، ماں ماٹی مانس کی سرکار یہاں کی ترقی میں دیوار بن کر کھڑے ہیں اب یہاں اصل تبدیلی کی ضرورت ہے : نریندر مودی


 

                 


ہگلی22/فروری ( محمد شبیب عالم ) ہگلی ضلع کے ڈنلپ ساہا گنج میدان میں وزیر اعظم نریندر مودی کی آمد کے لئے گزشتہ ایک ہفتے سے بی جے پی حامیوں میں جوش و جنون پایا جارہا تھا ۔ آج صبح سے اس میدان میں لوکی بھیڑ جمع ہوئی تھی ۔  ادھر وزیراعظم کے آنے سے قبل مقامی ایم پی لاکٹ چٹرجی کے ساتھ ساتھ سبھیندو ادھیکاری ، راجیو بنرجی اور مکل رائے نے ریاستی حکومت کی خامیاں گنواتے نظر آئے ۔  جیسے ہی مودی کی آمد ہوئی ایک دم سے پوا میدان مودی  مودی کے نعروں سے گونج اٹھا ۔  اس ٹیج پر پہنچتے ہی مودی نے بنگلہ زبان میں لوگوں کا استقبال کیا اور کہا کہ آج یہاں آپ لوگوں کی حاضری دیکھ کر یہ ثابت ہوگیا کہ آپ مغربی

بنگال کی موجودہ حکومت کو اکھاڑ پھینک کر بی جے پی کی حکومت قائم کرنے کا من بنا لئے ہیں ۔  یہ کہتے ہوئے بھارت ماتا کی جئے نعرہ لگانا شروع کردیا ۔  اس جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مودی آج جار حانہ انداز میں اس قدر نظر نہیں آئے جیسا پہلے نظر آتے تھے ۔ آج کی اس تقریب میں ترقی اور ترقیاتی کام کو ہی ہتھیار کے طورپر استعمال کرتے ہوئے ریاستی حکومت کے خلاف زوردار تنقید کیا اور کہا کہ پینے کا پانی پائپ لائن کے زریعے گھروں گھروں تک پہونچانے میں ترنمول حکومت لاپرواہی کا مظاہرہ کی ہے ۔ ڈیڑھ پونے دو کروڑ گھروں میں نل لگانے کے لئے رقم فراہم کی گئی تھی ۔ مگر ریاستی حکومت سست روی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ابھی تک صرف دو لاکھ گھروں میں ہی نل کے زریعے پانی کا کنیکشن ممکن ہوسکا ہے ۔ اس حرکت کی وجہ سے یہاں کی ہماری ماں بہنیں انہیں سزا دینگی کہ نہیں دینگی ؟ 

 ٹی ایم سی حکومت غریبوں کے گھروں تک پانی پہونچانے لاپرواہی کی ہے ۔   اس دوران مودی نے ریاستی حکومت پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ پانی کی اس اسکیم کےلئے مرکزی حکومت 1700 کروڑ روپئے دی تھی ۔ مگر یہ حکومت صرف 609 کروڑ روپئے ہی خرچ کی اور باقی کے روپئے ہڑپ کرگئی ۔    موجود اپنی تقریر کے دوران بنگال کے لوگوں کو جزباتی انداز میں اپنی گرفت میں لینے کی کوشش کرتے ہوئے چندن نگر شہر کے متعلق کہا کہ یہ ایک تاریخی شہر ہے ۔  مجھے حیرانی ہورہی ہےکہ اتنے برسوں میں یہاں جتنی بھی سرکاریں رہی ہیں اس علاقے کو اپنے حال پر چھوڑ دیا ہے ۔  یہاں بمکن چندر پانچ برس تک رہے تھے اور آزادی کا نظم لکھا تھا آج اس بمکن چندر بھون کی حالت بد سے بد تر ہو گئی ہے ۔ خستہ حال ہوچکی ہے ۔    اس تقریب میں مودی دبے لہجے میں اکثریت کا کارڈ بھی کھیلتے ہوئے کہا کہ بنگال میں ماں درگا گی پوجا سے روکا جارہا ہے ۔ مورتیوں کی وسرجن ( بھسان ) کرنے سے روکا جارہا ہے ۔ یہ کیسی سیاست ہے بھائی ؟  ووٹ کی سیاست آخر کتنے دنوں تک ؟  پھر انہوں نے ریلوے پروجیکٹ کی تعریفیں کرتے ہوئے بنگال کوریڈور بہتر انفراسٹرکچر کی باتیں کی اور کہا کہ بنگال میں اور ترقی ہوگی ۔ مگر سب سے پہلے بنگال کو تولا باز ( غیرقانونی اصولی ) سے آزاد کرنا ہوگا ۔ یہ ماں ماٹی مانس کی بات کرنے والے لوگ بنگال کی ترقی کے سامنے دیوار بن کر کھڑے ہوگئے ہیں ۔  پہلے تمام ریاستوں سے لوگ روزی روزگار کےلئے بنگال کا رخ کرتے تھے ۔ گاؤں دیہات کی عورتیں خوش ہوکر اپنے لوک گیتوں میں کلکتہ کا ذکر کیا کرتی تھیں ۔ مگر آج بنگال کے لوگ روزی روزگار کی تلاش میں دوسری ریاستوں کا چکر لگاتے ہیں ۔   بنگال کا یہ ہگلی ضلع انڈسٹریل علاقوں میں کبھی شمار ہوتا تھا اور آج یہاں کی حالت کربناک ہے ۔ کل کارخانوں میں تالے لگ گئے ہیں ۔ جانتے ہیں کیوں ؟ صرف ترنمول نیتاؤں کی تولابازی کی وجہ سے یہاں کی حالت ایسی ہےکہ ایک کرائے کا مکان بھی لیجئے تو لاباز دونوں جانب سے رقم کی اصولی کرتے ہیں ۔    مودی نے اور کہا کہ بنگال میں صنعت کار صنعت لگانے کے لئے ہمیشہ تیار ہیں اور دلچسپی بھی ظاہر کرتے ہیں ۔ مگر سنڈیکیٹ اور غیرقانونی اصولی سے پریشان ہوکر یہاں آنا نہیں چاہتے ہیں ۔  یہاں کی سرکار غریبوں کو مرکزی حکومت کی سہولیات سے محروم رکھ کر صرف امداد کے سہارے انہیں رکھنا چاہتی ہے ۔ آیوس مان بھارت اسکیم سے بھی بنگال کے غریبوں کو محروم رکھا گیا ہے ۔      اسی لئے دوستوں اب دیر نہ کریں وقت آگیا ہے بنگال کی تبدیلی کا صرف حکومت قائم کرنے کے لئے نہیں بلکہ " اصل تبدیلی " کے لئے یہاں کنول کھلانا ہے اصل تبدیلی کے لئے تاکہ یہاں سے سنڈیکٹ راج کا خاتمہ کیا جاسکے  ۔ تولابازوں کا صفایا ہوسکے اور ایک نیا بنگال تعمیر ہو ۔   مودی کسانوں کی بات کرتے ہوئے کہا کہ ہگلی ضلع آلو کی فصل و پیداوار کے لئے بہت اہم ضلع ہے ۔ مگر یہاں کے کسانوں کی حالت کیا ہے آپ لوگ مجھ سے بہتر جانتے ہیں ۔  انہوں نے کہا کہ بنگال میں آپ لوگوں کی مدد سے ہی بی جے پی کی حکومت قائم ہوگی اور ایک دفعہ پھر سے ہگلی کا نام انڈسٹریل علاقے کے فہرست میں شامل ہوگا ۔     اس تقریب میں مودی ترقیاتی کام کل کارخانے کی تو بات کئے مگر یہاں جس ڈنلپ میدان میں جلسہ کررہے تھے وہ ڈنلپ ٹائیر فیکٹری برسوں سے بند پڑی ہے اسکے متعلق ایک لفظ میں وہ نہیں بولے ۔ جب کہ یہاں کے مزدور طبقے کے لوگ صبح سے یہی امید لگائے بیٹھے تھے کہ یہاں مودی کا جلسہ مطلب کچھ تو ڈنلپ کارخانے کی بات ہوگی ؟  تقریر کے اختتام پر وزیراعظم نریندر مودی ریموٹ کے زریعے ورچوئل طریقے سے نووا پاڑہ سے دکشینشور میٹرو ریل کو ہری جھنڈی دیکھا کر افتتاح کیا ۔ اسکے علاوہ ہوڑہ سے ہگلی تک مختلف ریلوے پروجیکٹ کا بھی سنگِ بنیاد رکھا ۔ وہیں ہگلی کے موگرا ریلوے اسٹیشن سے رسول پور تک تیسری پٹری کا بھی افتتاح کیا ۔ اس دوران مودی نے کہا کہ بنگال کو ریل نیٹورک سے جوڑنے کی تمام تیاریاں قریب قریب پوری ہوچکی ہیں ۔ یہاں کے لوگوں کو اسکا خاصہ فائدہ حاصل ہوگا ۔

Comments

Popular posts from this blog

اپنا حق حاصل کرنے کے لئے احتجاج کا کوئی ایسا طریقہ اختیار نہ کریں جس سے عوام کا عوام سے سامنا ہونے کا اندیشہ ہو : مولانا حلیم اللہ قاسمیجمعیۃ علماء مہاراشٹر کا یکروزہ تربیتی اجلاس بحسن و خوبی اختتام پذیر

अग्रणी चिकित्सा शिक्षा और व्यापक देखभाल HOPECON'25 कोलकाता में तैयार

کلکتہ کے مٹیا برج گارڈن ریچ( میٹھا تلاب) میں 26 جنوری ریپلک ڈے کے موقع پر جےء ہند ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے  کینسر آورنیس ایجوکیشنل کانفرنس پروگرام منعقد کیا گیا