کھوئے وقار اور کھوئی  سیاسی زمین کو پانے کی کوشش میں بریگیڈ کی تیاری میں جٹی ہگلی ضلع کی بھی سی پی ایم کانگریس


 ہگلی26/فروری ( محمد شبیب عالم ) ریاست مغربی بنگال میں جتنی تیزی کے ساتھ موسمی پارہ جڑھ رہا ہے اس سے کہیں زیادہ تیزی کے ساتھ سیاسی پارہ چڑھ رہا ہے ۔ مغربی بنگال اسمبلی انتخاب 2021 کا اعلان بھی ہوچکا ہے  ۔   اس وقت سیاسی جماعتیں میدان میں اتر چکی ہیں ۔  بی جے پی بنگال کو قبضہ کرنے کی جی توڑ کوشش میں لگی ہے اور یہی وجہ ہے کہ موجودہ انتخاب میں آر پار کا مقابلہ ترنمول اور  بی جے پی کے درمیان ہی سمجھا جا رہا ہے ۔ لیکن کچھ سیاسی ماہرین کا کہنا ہےکہ کچھ دنوں قبل تک ہی ایسا محسوس کیا جا رہا تھا ۔ مگر اب اس مقابلے میں سی پی ایم کانگریس کی جوٹ بھی شامل ہوگئی ہے ۔ اس کے علاوہ ہگلی ضلع کے علاقے سے ایک نئی جماعت ISF انڈین سیکولر فرنٹ جس کے رہنماء فرفرا شریف کے پیر زادہ عباس صدیقی ہیں ۔  اب یہ بھی سی پی ایم ، کانگریس کے ساتھ جوٹ میں شامل ہوگئے ہیں ۔    جس کے لئے انہوں نے آج فرفرا میں ایک پریس میٹ کرکے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ ووٹوں کا بٹورہ نہ ہوجائے اور بی جے پی کو کسی بھی صورت میں روکا جائے اس لئے میں سی پی ایم کانگریس کے ساتھ ہاتھ  ملایا ہوں اور بریگیڈ مہا جلوس میں بھی جاؤں گا ۔ ساتھ ہی آپ نامہ نگاروں کی مدد سے دور دور تک لوگوں سے گزارش کرونگا کہ  آپ بھی اس عظیم الشان جلسہ میں شامل ہوں ۔ ہمارا مقصد ہے بی جے پی اور عوام مخالف جماعتوں کو کسی بھی صورت میں کامیاب ہونے نہیں دینا ہے ۔ جس کی وجہ سے اس مہاجوٹ کی توانائی بڑھتی دیکھائی دے رہی ہے ۔ مگر یہ جوٹ کتنا کارگر ہوگا یہ تو اسمبلی انتخاب کے نتیجے آنے کے بعد ہی پتہ چلےگا ۔  مگر اس سے قبل سی پی آئی ایم اور کانگریس خود کو غیریقینی صورتحال سے باہر نکالنے ، خود کی خوئی سیاسی زمین کو پانے کی جدوجہد کو لیکر اسی ماہ 28 تاریخ کو کولکاتا کے بریگیڈ پریڈ میدان میں ایک عالیشان عوامی جلسہ منعقد کرنے جارہی ہے ۔   ریاست کمیٹی کے جانب سے جس دن سے اس جلسے کا اعلان کیا گیا ہے اسی دن سے پورے ریاست کے ساتھ ہگلی ضلع کے کانگریس اور سی پی ایم کے خیمے میں تیاریوں کو لیکر کاروائی شروع ہوگئی ہے ۔  28 فروری کو اس جلسہ کو کامیاب بنانے کے لئے ضلع کے مختلف علاقوں اترپاڑہ سے لیکر بالا گڑھ ، تارکیشور ، بانسبیڑیا ، سنگور ، آرم باغ ، پولوا ، داد پور ، بھدریشور ، چنسورہ ، مانکنڈو ، تیلنی پاڑہ ، چاپدانی ، شیرامپور اور رشڑا کے علاوہ بہت سارے علاقوں میں آئے دن جلسہ جلوس کارنر میٹنگ سی پی آئی ایم اور کانگریس کے کارکنان و حامی مشترکہ طریقے سے کررہے ہیں ۔  اس عام جلسہ کا اصل مقصد یہ بتا جارہا ہےکہ مرکزی حکومت کی کسان مخالف بل کے علاوہ عوام مخالف قانونی رویہ ، پیٹرول ڈیزل اور رسوئی گیس کی قیمتوں میں لگاتار اضافے کے خلاف مرکزی حکومت کی مخالفت میں یہ بریگیڈ ریلی بلائی گئی ہے ۔  ضلع میں بریگیڈ جلسہ کو کامیاب بنانے کے غرض سے جگہ جگہ نکالی جارہی جلوس میں مرکزی حکومت کے خلاف زوردار نعرے بھی لگائے جارہے ہیں ۔  کسان مخالف بل واپس لینا ہوگا ، بےروزگاری مسائل جلد سے جلد حل کرنا ہوگا ، پورے ملک کے ساتھ مغربی بنگال کے عوام کے درمیان ذات دھرم نفرت کی سیاست نہیں چلے گی ، لوگوں کو ذات دھرم کے نام پر باٹنا نہیں چلےگا جیسے نعرے لگائے جارہے ہیں ۔  گزشتہ دنوں بالا گڑھ میں بریگیڈ ریلی کو کامیاب بنانے کی لئے کامریڈ دیبو برتا گھوش ، رام کرشنا چودھری کے رہنمائی میں جلسہ جلوس منعقد ہوا ۔ وہیں دھنیا کھالی کے علاقے میں کامریڈ دلیپ مکھرجی ، فارورڈ بلاک رہنماء کامریڈ سوسیل ساترا کی رہنمائی میں جلوس دیکھا گیا ۔  وہیں موگرا دگسوئی سپتو گرام علاقائی کمیٹی موگرا 2 کے کامریڈ ببلو گھوش کے رہنمائی میں جلسہ میٹنگ منعقد کیا گیا ۔  ادھر کوترنگ ہند موٹر علاقائی کمیٹی کی جانب سے 28 فروری بریگیڈ ریلی کی حمایت میں بڑتلہ بازار میں ایک جلسہ منعقد ہوا ۔ جہاں کامریڈ دیباشیس نندی ، کامریڈ جیوتی کرشنا چٹوپادھیا تقریر کرتے نظر آئے ۔ اس موقعے پر راستے پر ہی ایک ڈرامہ کھیلا گیا جسکا نام تھا " ٹوپی "  ۔  وہیں بانسبیڑیا تریبینی ٹاؤن شپ کمیٹی کے جانب سے بھی بریگیڈ ریلی کو کامیاب بنانے کے لئے جلسہ منعقد کیا گیا ۔  وہیں اس بریگیڈ ریلی کو کامیاب بنانے کے لئے بانسبیڑیا کے سی پی ایم رہنماء بھی پیچھے نہیں ہیں ۔ جگہ جگہ بریگیڈ ریلی کا پوسٹر لگایا گیا ہے ۔  یہاں  سابق کاونسلر ذولفقار علی کے علاوہ 19 نمبر وارڈ کی سابق کونسلر رافیہ خاتون کےگھروالے انکے شوہر  اور دوسرے تمام رہنماء بھی بریگیڈ ریلی کو کامیاب بنانے کی کوشش میں  لگے ہوئے ہیں ۔    اب دیکھنا ہےکہ اس بار برگیڈ کا یہ مہاجوٹ کا رنگ لاتا ہے ۔  ویسے سیاسی ماہرین کا کہنا ہےکہ اگر سی پی ایم کے کارکنان و حامی گزشتہ کی غلطی سے سبق لیکر اس بار اپنے گھر واپسی کرتے ہیں تو یقیناً " بہت بڑا کھیلا " ہو سکتا ہے ۔ لیکن وہیں کچھ لوگوں کا کہنا ہےکہ ترنمول کانگریس اور بی جے پی کی اس بڑی سیاسی لڑائی میں سی پی ایم کانگریس اپنی خوئی وقار و زمین حاصل کر پائے گی ؟  اس کا جواب آنے والا وقت دیگا ۔

Comments

Popular posts from this blog

اپنا حق حاصل کرنے کے لئے احتجاج کا کوئی ایسا طریقہ اختیار نہ کریں جس سے عوام کا عوام سے سامنا ہونے کا اندیشہ ہو : مولانا حلیم اللہ قاسمیجمعیۃ علماء مہاراشٹر کا یکروزہ تربیتی اجلاس بحسن و خوبی اختتام پذیر

अग्रणी चिकित्सा शिक्षा और व्यापक देखभाल HOPECON'25 कोलकाता में तैयार

کلکتہ کے مٹیا برج گارڈن ریچ( میٹھا تلاب) میں 26 جنوری ریپلک ڈے کے موقع پر جےء ہند ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے  کینسر آورنیس ایجوکیشنل کانفرنس پروگرام منعقد کیا گیا