ہگلی میں بدھان سبھا انتخاب ختم ہوتے ہی کورونا اس قدر رفتار پکڑنے والا ہے کسی نے سوچا نہیں تھا شعبہ صحت فکر مند


 

  
ہگلی12/اپریل ( محمد شبیب عالم ) انتخاب جب تک کورونا تب تک بےاثر ۔ انتخاب ختم ہوتے ہی کورونا کا قہر شروع ۔  گزشتہ سال سے ہی اس وائرس کے اثرات کو ختم کرنے کی کوشش میں حکومتیں لگی ہوئی ہیں ۔ ویکسین بھی لوگ لینے لگے ہیں ۔ مگر یہ مرض پیچھا چھوڑ نے کا نام نہیں لے رہا ہے ۔ عام لوگوں میں اس بات کا چرچہ بھی ہےکہ حقیقت میں کورونا ہے کیا ؟ جو سیاسی لوگوں سے ڈرتی ہےاور اسکول کالج کے بچے بچیوں کے پیچھے پڑی رہتی ہے ۔ درسگاہوں کے دروازے پر دھاک لگائے بیٹھی ہےکہ جیسے ہی طلباء  طالبات اسکولوں میں داخل ہونگے انہیں اپنی گرفت میں لے لونگی ۔ سیاسی ریلیوں جلسہ جلوس کے نام پر کورونا کانپتی ہے ۔ اسکی مثال پوری دنیا کے لوگ دیکھ چکے ہیں ۔ ہاں کورونا کو عبادت گزاروں سے بھی الرجی ہے ۔ وہاں یکجا ہوتے ہی لوگوں کو اپنی آغوش میں لے لیتی ہے ۔   ہگلی ضلع میں مغربی بنگال اسمبلی انتخاب 2021 کا خاتمہ ہوچکا ہے ۔  لوگ تھوڑی راحت کی سانس لینے ہی والے تھے کہ ضلع میں کورونا مثبت کی رفتار تیز ہونے لگی ہے ۔  اس صورتحال سے شعبہ صحت اس ضلع انتظامیہ فکرمند ہیں ۔  تازہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ تین ہفتہ قبل 100 سے بھی کم لوگ اس مرض سے متاثر تھے مگر آج انکی تعداد ہزاروں میں پہنچ گئی ہے ۔ ضلع کے مختلف علاقوں جیسے شیرامپور ، رشڑا ، چندننگر اور پنچایت کے علاقوں میں ہر روز کورونا کے معاملے سامنے آرہے ہیں ۔  گزشتہ سال کورونا کے اثرات بڑھنے کی وجہ سے شےرامپور کا سرم جیوی اسپتال ، بنڈیل ای ایس آئی اسپتال ، سنگور ٹروما کیئر سینٹر اور ڈانکونی و رم باغ ان دونوں نرسنگ ہوم میں بھی کورونا کا علاج جاری کیا گیا تھا ۔  مگر جیسے جیسے کورونا کے اثرات کم ہورہے تھے ۔ اسکی وجہ سے صرف بنڈیل ای ایس آئی کو چھوڑ کر باقی کے اسپتالوں میں کورونا کا علاج بند کردیا گیا تھا ۔  ابھی شعبہ صحت کے دفتر سے ملی تازہ اطلاع کے مطابق بنڈیل ای ایس آئی میں کل سو سیٹوں ہیں ان میں 28 آئی سی یو کیا گیا ہے ۔  صورتحال کو دیکھتے ہوئے ہیلتھ دفتر سبھرانسو چکرورتی نے کہا ہے کہ چندن نگر اسپتال میں بھی 30 عدد ایچ ڈی یو چالو کیا جائے گا ۔ آئی سی یو سے زیادہ کارآمد ایچ ڈی یو بتایا جارہا ہے ۔  یہاں اسی ہفتے منگل یا بدھ سے یہ شعبہ شروع کردی جائے گی ۔  اسکے علاوہ آئندہ ہفتے تک سنگور کے ٹروما سینٹر میں بھی 80 بیڈ لگائے جائیں گے جس میں بیس سی سی یو رہے گا ۔ انہوں نے اور کہا کہ آئندہ کے صورتحال کو دیکھنے کے بعد مزید نشستیں بڑھائی جائے گی ۔    اس دوران ایک ڈاکٹر نے کہا کہ اتنا کچھ ہونے کے باوجود بھی لوگوں کی آنکھیں نہیں کھلتی ہیں تو مشکل میں پڑیں گے ۔  انہوں نے ماسک کو لازمی بتاتے ہوئے سخت قواعد جو اپنانے کو کہا گیا ہے اس پر سختی سے عمل کرنا ضروری ہوگا ۔ ماسک کو پہننے کےلئے ضلع سطح پر بیداری مہم چلائی جارہی ہے ۔  صحت دفتر کے حوالے سے یہ بھی بتایا جارہا ہےکہ کورونا کے اثرات کم ہوجانے کی وجہ سے ٹیسٹنگ بھی کم کردی گئی تھی ۔ آج روزانہ 600 ٹیسٹ کیئے جارہے ہیں ۔ اب اسکی رفتار بڑھا کر روزانہ 18 سے بیس ہزار کرنی ہوگی ۔ ٹیکہ بھی لگایا جارہا ہے ۔ ٹیکہ لگانے کی تعداد میں بھی اضافہ کیا جائے گا ۔  کورونا کی پہچان چہرہ دیکھ کر لگانا نا ممکن ہے ۔ کچھ لوگوں نے یہ بھی ظاہر کیا ہےکہ انتخابی میٹنگ جلسہ جلوس میں جسطرح سے ہزاروں کی تعداد میں بغیر ماسک اور معاشرتی فاصلے کا خیال رکھے بغیر راستوں پر دیکھا گیا ہے ۔ یہ بھی ایک بڑی وجہ ہوسکتی ہے کورونا وبا کے پھیلنے کی ۔      وہیں اس بات سے عام لوگوں میں یھر سے خوف طاری ہونے لگاہے ۔ لوگ اس برے دن کو یاد کرکے اب بھی کانپ جاتے ہیں ۔ جو لاک ڈاؤن کے زمانے میں لوگوں نے دیکھا ہے ۔  اس صدی میں ایسی مشکل کھڑی شاید ہی کسی نے دیکھا ہوگا ۔ لوگوں میں اس بات کو لیکر غصہ بھی ہےکہ حکومت تو پہلے یہ کہتی تھی کہ جب تک دوائی نہیں تب تک ڈھیلائی نہیں ۔ لیکن آج دوا بھی ہے لوگ ویکسین لگا بھی رہے ہیں تو پھر سے مرض پھیلنے کا مطلب کیا ؟  کہیں حکومت اسی بہانے لوگوں کا صفایا کرنے پر تو نہیں تلی ہوئی ہے ۔  اگر واقعی کورونا سے لوگوں کو بچانے کا خیال ہوتا تو ایک ایک دن میں درجنوں جگہوں پر لاکھوں ہزاروں کی تعداد میں جلسہ جلوس کرنے کروانے کی اجازت ہرگز نہیں دیتے مگر وہ تو خود اس بھیڑ کو جمع کرنے میں ملوث ہیں اور اب دیکھ رہے ہیں کہ اپنا کام ہوگیا تو چلو ایک دفعہ پھر سے لوگوں کی آزاد پر بندشیں لگائی جائے غریبوں کو غریبی کی گہرائی سے باہر نکلنے نہیں دیا جائے انہیں ہمیشہ غریب ہی بنائے رکھا جائے ورنہ پھر اپنی سیاسی تشہیری مہم کے وقت بھیڑ لگانے والے لوگ کہاں سے لائیں گے ۔

Comments

Popular posts from this blog

اپنا حق حاصل کرنے کے لئے احتجاج کا کوئی ایسا طریقہ اختیار نہ کریں جس سے عوام کا عوام سے سامنا ہونے کا اندیشہ ہو : مولانا حلیم اللہ قاسمیجمعیۃ علماء مہاراشٹر کا یکروزہ تربیتی اجلاس بحسن و خوبی اختتام پذیر

अग्रणी चिकित्सा शिक्षा और व्यापक देखभाल HOPECON'25 कोलकाता में तैयार

کلکتہ کے مٹیا برج گارڈن ریچ( میٹھا تلاب) میں 26 جنوری ریپلک ڈے کے موقع پر جےء ہند ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے  کینسر آورنیس ایجوکیشنل کانفرنس پروگرام منعقد کیا گیا