مہلک مرض سے بچنے کےلئے قطاروں میں کھڑے لوگ بہتوں جگہ ویکسین دستیاب نہیں ہونے کی شکایت کی ‏

 
ہگلی23/اپریل ( محمد شبیب عالم ) کورونا کا قہر شباب پر لوگوں میں ڈر و خوف بناہوا ۔ اس مہلک مرض کی گرفت سے بچنے کےلئے ویکسین کا سہارا لینے کےلئے لوگ قطاروں میں لگے ہوئے ہیں ۔ جبکہ زیادہ تر لوگوں کا کہنا ہےکہ ویکسین لینے کے بعد بھی لوگ  محفوظ نہیں رہ رہے ہیں ۔ مگر کہتے ہیں کہ " مرتا کیا نہ کرتا " اسی امید کے سہارے لوگوں کی لمبی لمبی قطاریں دیکھنے کو مل رہی ہے ۔  آج ہگلی ضلع کے کئی علاقوں میں لوگ کورونا سے محفوظ رہنے کے لئے ٹیکہ لگوانے کےلئے قطاروں میں کھڑے دیکھائی دیئے ۔ وہیں کئی سینٹروں پر ٹیکہ دستیاب نہیں ہونے کا پوسٹر بھی دیکھا گیا ۔ ساتھ ہی قطاروں میں کھڑے کئی بزرگوں نے شکایت بھی کیا کہ ویکسین لینے کےلئے کئی دفعہ سینٹر پر آئے مگر ویکسین کی عدم دستیابی کی وجہ سے گھر لوٹنا پڑا ۔  مغربی بنگال کے ہگلی ضلع کے لوگوں میں بھی کورونا وباء کی تیزی سے پھیلنے کی خبریں سن کر لوگوں میں دہشت بنی ہوئی ہے ۔  لوگوں میں اس بات کا بھی خوف ہےکہ گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی لاک ڈاؤن ہوا تو لوگ کورونا سے مریں یا نہیں مگر بھوک سے ضرور مرجائیں گے ۔  آج تارکیشور گرامین اسپتال میں ویکسین لینے کےلئے آدھی رات کے بعد یعنی 3 بجے صبح سے ہی لوگ قطاروں میں کھڑے ہوگئے تھے ۔  اسکی وجہ پوچھنے پر ایک بزرگ خاتون نے کہا کہ میں دو دن لائن میں  گھنٹوں کھڑا ہوکر بغیر ویکسین لیئے واپس لوٹ گئی ہوں ۔ سینٹر میں ویکسین کی عدم دستیابی کی وجہ سے ایسا ہورہا ہے ۔  وہیں آج رشڑا کے میتری سدن اور رشڑا سیوا سدن کے سامنے قطاروں میں لوگ صبح سے ہی کھڑے دیکھائی دیئے ۔چندن نگر کے گوندل پاڑہ ہیلتھ سینٹر میں کورونا کا ٹیکہ لینے کےلئے لوگوں کی لمبی لائن دیکھنے کو ملی ۔ صورتحال حال ایسا تھا کہ ایک طرح جہاں خود کو لوگ کورونا سے محفوظ رہنے کے لئے ویکسین لگانے کے لئے قطاروں میں کھڑے تھے وہیں اس بات کو شاید بھول رہے تھے کہ خود کو بھیڑ میں ڈال کر کورونا کی گرفت میں آنے کی دعوت دے رہے تھے ۔  ایسا لگ رہا تھا کہ لوگ مرض سے نجات پانے کے لئے نہیں بلکہ راشن کی دکانوں یا مندروں میں بٹتے پرساد لینے کےلئے کھڑے ہوں ۔   وہیں  چاپدانی میونسپلٹی کے سابق چئیرمین سریش مشرا نے بتایا کہ یہاں بھی ٹیکہ لگوانے کےلئے صبح سے لوگ قطاروں میں کھڑے ہورہے ہیں ۔  لیکن یہاں ویکسین ملنے میں کسی قسم کی دشواری اب تک پیش نہیں آئی ہے ۔  سریش مشرا نے خصوصی طور سے باشندگان چاپدانی سے گزارش کیا کہ غیرضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں اور ماسک کا استعمال ضرور کریں  ۔ ہاتھوں کو اچھے سے صاف کرکے ہی کچھ کھائیں ۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ یہ ہرگز نہ سوچیں کہ کون فلاں ماسک نہیں پہنا ہےتو ہم کیوں پہنیں ۔  بلکل نہیں ماسک آپ پہنتے ہیں تو خود کو محفوظ رکھتے ہیں ۔ اسی لئے کوئی بھی یہ نہ سوچیں خود کو اس مہلک مرض سے بچنے کےلئے ماسک کا استعمال ضرور کریں ۔ ساتھ ہی معاشرتی فاصلے کا بھی خیال رکھیں اور گھبرائے نہیں صبر سے کام لیں ۔ پہلے بھی یہ مرض بڑی تیزی سے پاؤں پھیلایا تھا ۔ لیکن آپ لوگوں کی کوشش اور قانونی ہدایات پر عمل کرنے کی وجہ سے اس مہلک مرض کا خاتمہ ہوگیا تھا ۔ اس دفعہ بھی ہمیں امید ہےکہ پھر سے اسکا خاتمہ یقینی ہے ۔ بس ایک دفعہ پھر سے ہم سب کو قانونی ہدایات گائیڈ لائن پر عمل کرنا ہوگا ۔  وہیں کورونا وباء کے بڑھنے کی وجہ سے ہوڑہ مین لائن اور کٹوا روٹ میں درجنوں لوکل ٹرینیں منسوخ کردی گئی ہیں ۔ اس وجہ سے ریلوے مسافروں میں خاصی ناراضگی بھی پائی جارہی ہے ۔ ٹرینیں تو منسوخ کر دی گئی ہے مگر مسافروں کی تعداد روزانہ کی طرح ہی ہے ۔ جسکی وجہ سے ٹرینوں میں اضافی بھیڑ دیکھنے کو مل رہی ہے ۔ مسافروں کا کہنا ہےکہ حکومت کے اس فیصلے سے ثابت ہوتاہے کہ ہمیں کورونا سے بچانے کی جدوجہد نہیں کررہےہیں ۔ بلکہ ہمیں کورونا کے گود میں میں دھکیل رہی ہے ۔ ایک طرف جہاں معاشرتی فاصلہ اور دوگز کی دوری بنائے رکھنے کی باتیں کررہی ہے اور وہیں دوسری جانب ٹرینوں کی تعداد کم کرکے لوگوں کو ایک دوسرے کے ساتھ دھکا مکی کروانے پر مجبور کررہی ہے ۔ ایسے میں بھلا کوئی کیسے خود کو محفوظ رکھ سکتا ہے ۔  وہیں کچھ مسافروں کو یہ کہتے سنا گیا کہ حکومت ، ریلوے کا یہ ٹرائل ہے ۔  ابھی کچھ ٹرینیں ہی منسوخ کی ہے آہستہ آہستہ تمام ٹرینیں گزشتہ سال کی طرح ہی بند کردی جائے گی ۔

Comments

Popular posts from this blog

اپنا حق حاصل کرنے کے لئے احتجاج کا کوئی ایسا طریقہ اختیار نہ کریں جس سے عوام کا عوام سے سامنا ہونے کا اندیشہ ہو : مولانا حلیم اللہ قاسمیجمعیۃ علماء مہاراشٹر کا یکروزہ تربیتی اجلاس بحسن و خوبی اختتام پذیر

अग्रणी चिकित्सा शिक्षा और व्यापक देखभाल HOPECON'25 कोलकाता में तैयार

کلکتہ کے مٹیا برج گارڈن ریچ( میٹھا تلاب) میں 26 جنوری ریپلک ڈے کے موقع پر جےء ہند ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے  کینسر آورنیس ایجوکیشنل کانفرنس پروگرام منعقد کیا گیا