انتخاب ختم ہوتے ہی شیرامپور انڈیا جوٹ مل کا شعبہ ٹیکسٹائل بھی ہوا بند سیکڑوں مزدور بےروزگار گیٹ کے سامنے کیا مظاہرہ راستے کی ناکہ بندی سیاسی  چہ میگوئیاں شروع 


 

 
ہگلی8/مئی ( محمد شبیب عالم ) ہفتے کی صبح انڈیا جوٹ مل کے شعبہ ٹیکسٹائل کی گیٹ پر بند کا نوٹس دیکھ کر مزدوروں میں ہلچل گھبراہٹ سی مچ گئی ۔  نوٹس میں لکھا تھا کہ کورونا وباء کی صورتحال کی وجہ سے پیداوار شدہ مال فروخت نہیں ہوپارہا ہے ۔  بہتوں روپئے کا سینتھیٹک سوتا جمع ہوگیا ہے ۔ اسی وجہ سے فلحال پندرہ دنوں کے لئے پیداوار بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ کورونا کے وجہ سے پہلے ہی ریاستی حکومت کی جانب سے صرف پچاس فیصد مزدوروں کو کام پر رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے ۔  مگر یہاں مکمل طور پر کارخانہ بند کرنے کے فیصلے سے سیکڑوں مزدوروں کے سامنے بےروزگاری کا مسئلہ کھڑا ہوگیا ہے ۔  صبح مزدور جب کام پر آئے اور جیسے ہی نوٹس دیکھا غم و غصے میں آگئے ۔ اسکے تھوڑے ہی دیر بعد گیٹ کے سامنے دھرنا پر بیٹھ گئے اور مظاہرہ شروع کردیا ۔  ڈیڑھ گھنٹے سے زائد راستے کی ناکہ بندی بھی کئے ۔  اطلاع پاکر شیرامپور تھانے کی پولیس موقعے پر پہنچ گئی اور مزدوروں کو یقین دلاتے ہوئے کہا کہ آپ مظاہرہ ختم کردیں ۔ آئندہ منگل کو شیرامپور لیبر دفتر میں سہ فریقی میٹنگ میں کارخانہ کھولنے سے متعلق باتیں ہونگی ۔    کارخانہ بند کے متعلق انڈیا جوٹ مل کے پرسنل منیجر دوارکا ناتھ چودھری سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ کارخانے میں پندرہ کروڑ روپئے کا دھاگہ فروخت نہیں ہونے کی وجہ سے جمع ہے ۔ خریدار منھ پھیر لیئے ہیں ۔ اس صورتحال میں پیداوار بند رکھنے کے علاوہ دوسرا کوئی راستہ نہیں بچاہے ۔ اسی وجہ سے فلحال پندرہ دنوں کے لئے ٹیکسٹائل شعبہ بند رکھنے کا نوٹس لگایا گیا ہے ۔   مال فروخت ہوتے ہی پھر سے پیدوار بحال کردی جائے گی ۔  کارخانہ بند ہونے کی خبر پاتے ہی سیاسی چہ میگوئیاں تیز ہوگئی ۔  خبر ملتے ہی ہگلی ضلع آئی این ٹی ٹی یو سی کے کارگزار صدر سنتوش سنگھ بھی موقعے پر پہنچ گئے اور مزدوروں کے ساتھ مظاہرے میں شامل ہوگئے ۔ اس دوران انہوں نے بتایا کہ بغیر کسی سسپینس آف ورک کا نوٹس کے اچانک کارخانہ بند کردیا گیا اور دوسری طرف کارخانے سے ٹرک کا ٹرک ماک باہر نکل رہا ہے ۔  ایک طرف جہاں کورونا وباء کے چلتے لوگ ایسے ہی مرے جارہے ہیں وہیں اب کارخانہ بند کرکے باقی کے لوگوں کو بھی مارنے کی سازش کی جارہی ہے ۔  انہوں نے بی جے پی پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ  انتخاب ختم ہوتے ہی کل کارخانوں کو بند کرکے ترنمول حکومت کو بدنام کرنے کی سازش ہورہی ہے ۔  بی جے پی کی اس حرکت کو ہم کامیاب ہونے نہیں دینگے ۔      اس معاملے میں بی جے پی رہنماء بھاسکر بھٹا چاریہ سے پوچھے جانے پر کہا کہ کارخانہ بند تو ترنمول والے ہی کروائے ہیں ۔ انہوں نے اور الزام لگاتے ہوئے کہا کہ پورے بنگال میں کک کارخانوں کو بند کرکے پرموٹر راج چل رہا ہے ۔  بھاسکر بھٹا چاریہ نے ریاستی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں سے حکومت آخر کیا کررہی ہےکہ سارا الزام مرکزی حکومت پر لگا رہے ہے ۔ یہ نکمی سرکار جب کچھ نہیں کرپاتی ہےتو بی جے پی اور مودی کے کے خلاف انگلیاں اٹھاتی ہے ۔ آج کورونا وباء کی وجہ سے اسپتالوں میں بیڈ نہیں مل رہا ، آکسیجن کی قلت سے لوگ جان گواں رہے ہیں اور ترنمول بس الزام لگانے ملگی ہےکہ مرکزی حکومت ہمیں کوئی سہولیات مدد نہیں مل رہی ہے ۔  انہوں نے اور کہا کہ اس کارخانے کا مالک کے ساتھ ترنمول کا خاص رشتہ ہے ۔ جو ہمیشہ ترنمول کے بڑے رہنماؤں کے ساتھ نابننوں میں بیٹھے رہتا ہے ۔

Comments

Popular posts from this blog

اپنا حق حاصل کرنے کے لئے احتجاج کا کوئی ایسا طریقہ اختیار نہ کریں جس سے عوام کا عوام سے سامنا ہونے کا اندیشہ ہو : مولانا حلیم اللہ قاسمیجمعیۃ علماء مہاراشٹر کا یکروزہ تربیتی اجلاس بحسن و خوبی اختتام پذیر

अग्रणी चिकित्सा शिक्षा और व्यापक देखभाल HOPECON'25 कोलकाता में तैयार

کلکتہ کے مٹیا برج گارڈن ریچ( میٹھا تلاب) میں 26 جنوری ریپلک ڈے کے موقع پر جےء ہند ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے  کینسر آورنیس ایجوکیشنل کانفرنس پروگرام منعقد کیا گیا