پارسل کے ذریعےسیکڑوں تلواروں کی ہوم ڈیلیوری دیکھ کر پولیس بھی دنگ رہ گئی ۔

پونے :  لوگ اپنی سہولت کے لیے گھر بیٹھے تمام ضروری اشیا آن لائن آرڈر کرتے ہیں لیکن ایک شخص نے کیا آرڈر کر دیا یہ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے ۔  درحقیقت مہاراشٹر میں کورئیر کمپنی میں آئے 3 مختلف پارسلوں کے اندر سے 97 تلواریں  2 کوکری اور 9 مان ملے ہیں ۔ جس کے بعد پمپری چنچواڑ پولیس نے چار لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے ۔ معلومات کے مطابق ڈی ٹی ڈی سی نامی کورئیر کمپنی میں ملازمین کو دو ڈبوں کا شبہ ہوا۔  اس نے کمپنی کے علاقائی منیجر رنجیت کمار سنگھ کو اس کی اطلاع دی جس کے بعد منیجر نے فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی۔  پولیس ٹیم فوری طور پر موقع پر پہنچی اور دونوں مشکوک خانوں کی سکیننگ کی گئی تو شک بڑھنے پر باکس کھولنے کا فیصلہ کیا گیا۔  جیسے ہی دونوں ڈبوں کو کھولا گیا تو پولیس کا سر چکرا کر رہ گیا کیونکہ ان دونوں ڈبوں سے 92 تلواریں، 2 ککریاں اور 9 میانیں برآمد ہوئیں۔  اس کے بعد کورئیر بھیجنے والے امیش سدھ (40 گرین ایونیو، امرتسر، پنجاب) اور پارسل ڈیلیوری کرنے والے انیل ہون کے خلاف کیس درج کیا گیا ہے۔  ملزم مہاراشٹر کے اورنگ آباد کا رہنے والا ہے۔  پولیس کے مطابق ایک بوری کے اندر لپٹی پانچ دیگر تلواریں بھی پولیس ٹیم کو ملی ہیں جنہیں منیندر خالصہ فورس نے امرتسر کے رہنے والے آکاش پاٹل کے پتے پر بھیجا تھا ۔  اب پولیس ان چاروں ملزمان کے خلاف کارروائی میں مصروف ہے جنہوں نے ان تلواروں کی غیر قانونی خرید و فروخت کی ۔  ایک کورئیر کمپنی کے ذریعے غیر قانونی طور پر ملنے والے ہتھیاروں کے اس ذخیرے کو ریاست میں ہونے والے انتخابات سے بھی جوڑا جا رہا ہے ۔  پولیس کے مطابق برآمد ہونے والے اسلحے کی کل مالیت 3 لاکھ 22 ہزار روپے ہے ۔  معلومات کے مطابق اس سے قبل بھی کورئیر کمپنی کے ذریعے ایسے ہتھیار دوسرے شہروں میں پہنچائے جاتے تھے ۔  اب پولیس اس بات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ اس وقت اس کا خریدار کون تھا ۔

Comments

Popular posts from this blog

پنچایت ووٹ سوک کی نگرانی میں ، مرکزی فورس لاپتہ ، کہیں جھڑپ ، کہیں چلی گولی تو کہیں بلیٹ باکس پانی میں پھینکا ۔

بانسبیڑیا میں ہنومان جینتی کا جلوس پولیس انتظامیہ قانون کو ٹھینگا دیکھاتے ہوئے اصلاحات کی نمائش ڈی جے کے گانوں کے ساتھ گالی گلوچ انتظامیہ تماشائی بنی رہی ، باوجود مسلمان پانی پلاتے رہے ۔

آج گرونانک کے 550 ویں یومِ پیدائش کے موقعے پر بانسبیڑیا کے مسلمانوں نے سکھ گرو کو پنجابی زبان میں کلام پاک بطورِ تحفہ پیش کیا ۔