بےروزگار اہل اساتذہ کی باعزت بحالی کا مطالبہ لئے نبننا مہم ہتھکڑیاں لگائے قیدیوں کے کپڑے پہن کر کیا مظاہرہ
ہوڑہ /14جولائی ( محمد شبیب عالم ) ایک ہی ہفتے میں آج دوسری دفعہ بےروزگار اساتذہ نبننا گھیراؤ کےلئے راستے پر اتر گئے ۔ ہوڑہ اسٹیشن ٹیکسی اسٹینڈ پر جمع ہوئے اور وہاں سے جماعت کی شکل میں آگے بڑھے لیکن جیسے ہی ہوڑہ میدان پہونچے پولیس انہیں روک دی ۔ کافی دیر تک پولیس کےساتھ بحث تکرار ہوئی ۔ اس دوران پولیس بار بار کہتی نظر آئی کہ آپ لوگوں کو یہاں سے آگے بڑھنے کی اجازت نہیں ہے ۔ اسی دوران کچھ مظاہرین جھونڈ بناکر آگے بڑھ گئے لیکن پولیس کی چوکسی سخت تھی یہاں ملک پھاٹک موڑ کو لاے کے گارڈ وال بناکر گھیر دیا گیا تھا ۔ یہاں کچھ دیر تک پولیس اور احتجاجیوں کےساتھ جھڑپ ، دھکا مکی بھی ہوئی ۔ لیکن کسی بھی حالت میں وھ آگے بڑھ نہیں سکے اور وہیں راستے پر بیٹھ گے ۔ اس دوران یھ نعرہ لگاتے دیکھائی دیئے کہ " وزیر اعلیٰ ہم پر گولی چلانے کا آرڈر دے دیجئے یا ہم سے ملاقات کیجئے " یہاں وزیر اعلیٰ کے خلاف بھی نعرے لگاتے دیکھائی دیئے ۔ آخر میں پولیس سامنے آئی اور کہا کہ چیف سیکریٹری آپ لوگوں سے بات کرینگے ۔ آپ کچھ لوگوں کا نام دیں ۔ اس پر مظاہرین کل بیس لوگوں کا نام سامنے رکھے ۔ اسکے بعد شام چار بجے ہوڑہ شب پور پولیس لائن میں چیف سیکریٹری ، ڈی جی اور پولیس کمشنر کے ساتھ میٹنگ ہوئی ۔ لیکن میٹنگ کے دوران ہی دس منٹ میں ہی چیف سیکریٹری کچھ ضروری اور اہم دوسری میٹنگ بتاکر چلےگئے ۔ وہیں ڈی جی تقریباً پینتیس منٹ تک مظاہرین کےساتھ میٹنگ کئے اسکے وہ بھی وہاں سے چلےگئے ۔ اس دوران سوال یہی آیا کہ آپ عدالتی قانون کو مانتے ہوئے امتحان میں بیٹھیں ۔ اس سے قبل آج اس نبننا مہم کو لیکر صبح سے ہی پولیس کی سخت سیکوریٹی دیکھی گئی جگہ جگہ بریکیڈ ، ڈرون کیمرے سے نگرانی رکھی گئی تھی ۔ راستے پر بیٹھے مظاہرین کا کہنا تھا کہ پولیس بھی ہمارے ساتھ آئے اور بیٹھے ہم راستے سے ہٹنے والے نہیں ہیں ۔ یہاں موجود بدھان نگر پولیس کمشنر بھی موجود تھے انہیں دیکھ کر احتجاجیوں انہیں بھی آڑے ہاتھوں لیا ۔ خبر لکھے جانے تک پولیس لائن میں میٹنگ جاری ہے ۔ انکی واپسی کا انتظار باہر باقی کے اساتذہ بیٹھے ہیں
Comments
Post a Comment