کینسر کا ابتدائی پتہ لگنے سے مریضوں کے زندہ رہنے کا امکانات بڑھ جاتے ہیں
ہگلی/ 23 نومبر ( محمد شبیب عالم ) ہندوستان میں 2025 تک کینسر کے کیسز میں نمایاں اضافے کی پیش گوئی کے ساتھ جلد پتہ لگانے کو بقا کی سب سے اہم کلید سمجھا جاتا ہے۔ تحفظ کلینک اینڈ ڈائیگناسٹک نے اپنی شیرام پور میں کینسر کی اسکریننگ کے بارے میں ایک بیداری تقریب کا انعقاد کیا جہاں ماہر ڈاکٹروں نے وضاحت کی کہ کینسر کے ابتدائی مراحل میں پتہ لگانے سے اموات میں نمایاں کمی واقع ہوتی ہے ۔
ماہرین نے وضاحت کی کہ اگر ٹیومر کے بڑھنے یا پھیلنے سے پہلے کینسر کا پتہ چل جائے تو علاج زیادہ موثر ، کم خرچ اور کم پیچیدہ ہوتا ہے۔ دیر سے پتہ لگنے سے علاج مزید مشکل ہو جاتا ہے اور کامیابی کے امکانات کم ہو جاتے ہیں۔ مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ چھاتی کے کینسر کے ابتدائی مراحل میں زندہ رہنے کی شرح 99 فیصد تک ہے جب کہ دیر سے پتہ لگنے پر یہ 33 فیصد تک گر جاتا ہے ۔
تقریب میں ڈاکٹروں نے پھیپھڑوں ، چھاتی ، سروائیکل ، کولوریکٹل اور منہ کے کینسر جیسی بیماریوں کے خطرات ، علامات اور ان سے بچاؤ کے بارے میں اہم جانکاری دی ۔ تحفظ کلینک جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے باقاعدگی سے اسکریننگ فراہم کر رہا ہے جیسے سی ٹی اسکین ، ایم آر آئی ، بی آر سی اے ٹیسٹ ، ایچ پی وی ڈی این اے ٹیسٹ اور کم خوراک والی سی ٹی ٹیسٹ ۔
ماہرین نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ علامات کو نظر انداز نہ کریں اور جلد ٹیسٹ کروائیں کیونکہ "اب بہترین وقت ہے اور جلد پتہ لگانے سے جان بچائی جاسکتی ہے ۔
Comments
Post a Comment